دیگر پوسٹس

تازہ ترین

طورخم بارڈر پر دو اداروں کے مابین تصادم کیوں ہوا ؟متضاد دعوے

طورخم(جبران شینواری ) طورخم نادرا ٹرمینل میدان جنگ بن گیا...

“سیاست سے الیکشن تک” !!

"سدھیر احمد آفریدی" بس صرف اس بات پر اتفاق رائے...

علی گروپ مشتاق غنی کو کابینہ سے باہر رکھنے میں کامیاب ؟

اسٹاف رپورٹ سابق اسپیکر خیبر پختونخوا اسمبلی مشتاق غنی...

فارن فنڈنگ کیس،پی ٹی آئی کا عمران خان کے بیان سے اظہار لاتعلقی

نیوز ڈیسک

اسلام آباد  ،پاکستان تحریک انصاف نے بیرونی فنڈنگ کیس کے حوالے سےوزیر اعظم عمران خان کے اس بیان سے تحریری طور پر لاتعلقی کا اظہار کردیا ہے جس میں انہوں نے بیرونی فنڈنگ کیس کی کھلی سماعت کی پیش کش کی تھی ،وزیر اعظم عمران خان نے چند روز قبل وانا میں ایک جلسہ سے خطاب کے دوران بیرونی فنڈنگ کیس کی سماعت کو براہ راست میڈیا پر نشر کرنے کی پیشکش کی تھی ،تاہم الیکشن کمیشن سکروٹنی کمیٹی کو پارٹی کی جانب سے جمع کروائی جانے والی ایک تحریری درخواست میں اس بیان سے لاتعلقی کا اظہار کیا گیا ہے ۔

جبکہ عمران خان کی جانب کیس کی کھلی سماعت کی پیشکش کے فورابعد پاکستان تحریک انصاف کے بانی رکن اکبر ایس بابر نے سکروٹنی کمیٹی کو ایک درخواست دائر کی جس میں انہوں نے تحریک انصاف کی مالیاتی دستاویزات اور 23 بینک اکائونٹس کی تفصیلات کی کاپیاں مانگی گئیں جنہیں الیکشن کمیشن میں ظاہر نہیں کیا گیا اوربعدازاں جنہیں سٹیٹ بینک آف پاکستان کی ہدایات پر ظاہرکیا گیاتھا ،ان معلومات تک رسائی پولیٹیکل پارٹیز ایکٹ 2002،سیکشن 295(5)الیکشن کمیشن کے تحت مانگی گئی تھی ۔تاہم پی ٹی آئی کے وکیل شاہ خاور نے اپنے تحریری بیان میں ان دستاویزات تک رسائی دینے کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ اس حوالے سے پارٹی چیئرمین کے بیان کو سیاق و سباق سے ہٹ کر سمجھا گیا ،جس کا مقصد سکروٹنی کمیٹی کے پاس موجود پی ٹی آئی کی جانب سے جمع کروائی جانےوالی دستاویزات تک رسائی دینا ہر گز نہ تھا ،انہوں نے الیکشن کمیشن کی سکروٹنی کمیٹی سے دستاویزات فراہم نہ کرنے کی استدعا کی ۔

جبکہ درخواست گزار کے وکیل سیداحمد حسن شاہ متعدد بار الیکشن کمیشن اور اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے کی روشنی میں پی ٹی آئی کی جانب سے جمع کروائی جانے والی دستاویزات تک رسائی قانونی حق قرار دے چکے ہیں ۔کمیٹی کے سامنے بحث کے دوران سید احمد حسن شاہ نے کہا یہ مدعی کے لئے یہ کیسے ممکن ہے کہ وہ ضروری بنیادی دستاویزات کے بغیر اپنا کیس لڑسکے جبکہ شواہد کو خفیہ رکھا جارہا ہے ،بعدازاں صحافیوں کے ساتھ بات میں سید احمد کا کہنا تھا کہ دستاویزات کو ظاہرکرنے کا وزیر اعظم کا بیان صرف اور صرف وقت ضائع کرنے اور عوام کو گمراہ کرنے کیلئے تھ۔ا۔جبکہ شفافیت کے حوالے سے پی ٹی آئی کا ریکارڈ کچھ اچھا نہیں رہا ۔

جبکہ اکبر ایس بابر کا کہنا تھا دونوں فریقین کی موجودگی میں انکوائری ہونی چاہیے تھی لیکن سکروٹنی کا عمل غیر منصفانہ اور ناقابل قبول ہے ،انہوں نے کہا دستاویزات تک رسائی نہ دیکر اور انہیں خفیہ رکھتے ہوئے  ملک میں انصاف اور احتساب کی علمبردار جماعت کی جانب سے حقائق کو چھپانے کی کوشش کی جارہی ہے

انہوں نے کہا میڈیا میں یہ بات آچکی ہے کہ ابراج گروپ کا سربراہ عارف نقوی پی ٹی آئی اور عمران خان کا سب سے فنانسر تھا اور اس بات کی ابھی تک پارٹی کی جانب سے کوئی تردید نہیں کی گئی ،ان معاملات کی چھان بین سے کسی کو دلچسپی ہے اور نہ ہی پی ٹی آئی کو یورپ اور خلیج سے آنے والی فنڈنگ کا کوئی حساب ہے